دیسی گھی
پہلا حصہ
دیسی گھی عام طور پر دو قسم کا ہوتا ہے
کریمی اور مکھنی
دودھ فارمر سے سپلائرخریدتا ہے ، اور دودھ سے مشینوں کے ذریعے کریم کو نکال لیا جاتا ہے_
کریم کیا ہوتی ہے؟
یہ دودھ کے وہ خاص اجزاء ہیں جو دودھ کو دودھ بناتے ہیں ، باقی سب سفید رنگ کا پانی ہے –
پانی سے مراد یہ نہیں کہ اس میں پانی ملایا گیا ہے بلکہ یہ دودھ میں قدرتی طور پر موجود ہوتا ہے، ہم اسی پانی کو دودھ سمجھ کر استعمال کرتے ہیں اور یہی پانی تقریبا پاکستان کی 95 فیصد آبادی استعمال کر رہی ہے_جس میں دودھ نام کی کوئی چیز نہیں ہے –
لیکن یہاں پر پھر سوال ہوتا ہے
کہ جو دودھ ہم گھر میں لاتے ہیں اسی دودھ سے ہم ملائی نکال کر مکھن نکالتے ہیں اور اسی سے دیسی گھی بھی بن جاتا ہے اگر اس میں کریمی اجزا نہیں ہیں یا کریم نکال لی گئی ہے تو پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ اس سے مکھن بھی بن جائے؟
جی ہاں بالکل بن جاتا ہے اس کی وجہ سپلائر ہے

سپلائر دو قسم کے ہیں
پہلی قسم کے سپلائیرز کا ہدف ملک , سویٹس شاپ اورہوٹل ہوتے ہیں . تقریبا اس کیٹگری میں وہی دودھ مہیا کیا جاتا ہے جس میں سے کریم نکال لی گئی ہو . یہ دودھ عمومی طور پہ سستا ہوتا ہے کیونکہ سپلائر کریم سے اچھا نفع کمالیتا ہے اور باقی ماندہ دودھ کی فروخت سے حاصل ہوجاتا ہے _
دوسری قسم کے سپلائیرز کا ہدف محلہ ، ٹاؤنز، سوسائٹیز کے گھر ہوتے ہیں اسی لیے وہ 50فیصد دودھ کی کریم نکلوا لیتے ہیں اور 50 فیصد دودھ بغیر کریم نکلوائے اس میں مکس کر لیتے ہیں_ کیوں کہ انہوں نے گھروں میں سپلائی دینا ہوتی ہے اور گھروں میں دودھ کو بہت احتیاط سے استعمال کیا جاتا ہے اسی لیے وہ دودھ کی فراہمی میں بھی بھی احتیاط کرتے ہیں تاکہ کوئی یہ نہ کہے کہ آپ خالص دودھ مہیا نہیں کر رہے _
اب آتے ہیں سوال کی طرف !
گھر میں موجود دودھ سے اگر کریم نکلوالی جاتی ہے تو مکھن کیوں بن جاتا ہے؟ اور اس مکھن سے دیسی گھی بھی تو بنایا جا سکتا ہے؟ جبکہ آپ کہہ رہے ہیں کہ سپلائیر دودھ سے کریم نکال لیتے ہیں ، اگر کریم نکلوا لی گئی ہوتی تو پھر مکھن کیسے بنتا ؟
جی برادر ! دراصل سپلائر اپنے دودھ کو بہتر ثابت کرنے کے لئے اپنے پاس موجود تمام سٹاک سے کریم نہیں نکلواتا اور بعض اوقات نکلوابھی لیتا ہے ، جب دودھ سے کریم نہیں نکالی جاتی تو دودھ میں موجود دودھ کے اجزاء موجود رہتے ہیں_ جس کی بنا پر اس دودھ سے آرام سے مکھن بنایا جا سکتا ہے _
یہاں ایک سوال اور پیدا ہوا کہ جو سپلائر دودھ سے کریم نہیں نکالتا اورخالص دودھ مہیا کر رہا ہے تو وہ اخراجات کیسے پورے کرے گا ؟
جی ہاں !یہ عام طور پر سمجھ میں آنے والی بات ہے کہ جب سپلائر دودھ سے کریم نہیں نکا لتا تو وہ دودھ میں پانی ملا دیتا ہے عام طور پر گھروں کو مہیا کئے جانے والے دودھ میں کریم تو ہوتی ہےلیکن اس میں پانی بھی ہوتا ہے_ اب اگر ایسے دودھ کوابالا جائے تو اس سے مکھن بھی بنتا ہے اور دیسی گھی بھی بنایا جا سکتا ہے_